ہم ہیں آوارہ سُو بسُو لوگو جیسے جنگل میں رنگ و بُو لوگو ساعتِ چند کے مُسافر سےکوئی دم اور گفتگو لوگو تھے تمہاری طرح کبھی ہم لوگ گھر ہمارے بھی تھے کبھو لوگو ایک منزل سے ہو کے آئے ہیںایک منزل ہے رُوبُرو لوگو وقت ہوتا تو آرزو کرتے جانے کِس شے کی آرزو لوگو تاب ہوتی تو جتسجُو کرتےاب تو مایوس جستجُو لوگ
No comments:
Post a Comment
Thanks and response you soon